اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کی رپورٹ کے مطابق، یمن سے داغے گئے میزائل کے بن گوریون ایئرپورٹ پر براہِ راست ٹکرانے کی تصدیق کے بعد، القسام بریگیڈ کے ترجمان اور تحریک حماس نے یمن کی جانب سے اسرائیل کے قلب پر حملے کی شدت بڑھانے پر سراہا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ریاست نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے دفاعی نظام نے یمن سے داغے گئے میزائل کو روکنے میں ناکامی کا سامنا کیا، جو کہ بن گوریون ایئرپورٹ پر گرا اور اس نے وہاں شدید نقصان پہنچایا۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے، ابوعبیدہ، جو کہ حماس کے مسلح دھڑے القسام بریگیڈ کے ترجمان ہیں، نے یمن کی کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یمن نے اپنے حملے بڑھا دیے ہیں اور اسرائیل کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو عبور کرتے ہوئے اس کا قلب نشانہ بنایا۔
ابوعبیدہ نے مزید کہا: "یمن پر فخر ہے، جو فلسطین کا شانہ بشانہ کھڑا ہے؛ وہ یمن جو سخت ترین ظلم کا سامنا کر کے بھی دشمن کے سامنے نہیں جھکتا اور نہ ہی ہمت ہار کر اپنی کارروائیاں جاری رکھتا ہے، بلکہ اسرائیل کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو شکست دے کر اس کے قلب پر حملے جاری رکھتا ہے۔"
حماس نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمن کے انصاراللہ اور یمنی فوج کی جانب سے "اسرائیل کے دل پر حملے" کو سراہا اور اسے فلسطین کے حق میں ثابت قدمی کا مظہر قرار دیا۔ حماس نے یمن کے عوام اور قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یمن کا یہ قدم غزہ میں نسل کشی کا شکار فلسطینی عوام کے لیے امداد کی ایک نئی لہر ہے۔
ابوعبیدہ اور حماس کے ردعمل کے بعد، صہیونی میڈیا نے اطلاع دی کہ یمن سے داغا گیا میزائل، جو کہ بڑی جنگی سرُجھک کے ساتھ تھا، اسرائیل کے چار لایہ دفاعی نظام سے گزرتا ہوا بن گوریون ایئرپورٹ کے قلب میں 25 میٹر گہرا سوراخ چھوڑ گیا۔ اسرائیلی فوج نے اس بارے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
انصاراللہ یمن نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک انتقامی اقدام ہے۔
اس سے قبل، ابوعبیدہ نے انصاراللہ یمن کی جانب سے غزہ کی مزاحمتی تحریک کو فراہم کی جانے والی حمایت کی بھی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ فلسطین اور فلسطینی عوام کبھی بھی یمن کے برادرانہ تعاون کو فراموش نہیں کریں گے۔
آپ کا تبصرہ